گلسرائیڈ

غذا میں موجود چربی (Fat) ہضم کے عمل میں تین اقسام میں توڑی جا سکتی ہے: مونو گلسرائیڈ (Monoglyceride)، ڈائی گلسرائیڈ ((Diglycerid اور ٹرائی گلسرائیڈ (Triglyceride)۔ ڈائی گلسرائیڈ (Diglyceride) ان اقسام میں سب سے عام ہے کیونکہ یہ ٹرائی گلسرائیڈ (Triglyceride) کے بننے سے پہلے ہی چربی سے ٹوٹ جاتا ہے، جبکہ ٹرائی گلسرائیڈ (Triglyceride) دل کے امراض

مزید پڑھیے۔۔۔

Rennet رینٹ کا شرعی حکم

رینٹ ایک ڈیری پروڈکٹ ہے جو تازہ دم بچھڑے کے معدے میں موجود دودھ سے تیار کی جاتی ہے پرانے زمانے میں اس سے پنیر بنائی جاتی تھی، آج کل یہ بہت سی مصنوعات میں استعمال ہونے لگا ہے
آج کل جو قابل غور اجزائے ترکیبی کثرت سے استعمال ہونے لگے ہیں۔ ان میں ایک رینٹ (انفخہ) بھی ہے۔ اس لیے ذیل میں ہم ’’انفخہ‘‘ کا مختصر تعارف، بنانے کا طریقہ اور اس سے متعلق فقہائے کرام کی آراء مع دلائل ذکر کرتے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

ایل سسٹئین (L-Cysteine)

فوائد
ایل سسٹئین کے متعدد فوائد ہیں، جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں: ٭ یہ خوراک میں مو جود غذائی اجزا (Nutrients) بالخصو ص چربی اور روغنیات کو صحیح طور پر ہضم کرنے اور پروٹینز کے بننے میں مدد دیتا ہے
٭ اس سے بیماریوں کے خلاف قدرتی مدافعتی نظام (Immune System)کو تقویت ملتی ہے اور مختلف بیماریوں جیسے جوڑوں

مزید پڑھیے۔۔۔

ایل سسٹئین

ایل سسٹئین ایک پروٹینی امینو ایسڈ ہے۔ انسانوں اور دودھ پلانے والے دیگر جانداروں کے جگر میں یہ مختلف غذائی اجزا کی وجہ سے قدرتی طور پر بنتا رہتا ہے۔ اس لیے انسانوں کو عام طور پر اسے الگ سے استعمال کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی، لیکن بعض حالات، مثلاً: شیر خوارگی، بڑھاپے اور بیماری وغیرہ میں اسے الگ سے استعمال کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے اسے ''سیمی اسینشل امینو ایسڈ

مزید پڑھیے۔۔۔

گلیسرین

ایک سو 99 اقسام کی 21 ہزار8 سو 57 ایسی مصنوعات ذکر کی ہیں جن میںگلیسرین استعمال کیا گیا ہے جو مصنوعات غیر مسلم ممالک میں تیارشدہ ہوں اگر ان میں گلیسرین استعمال ہوا ہو تو اس کے ماخذ کی تحقیق کیے بغیر ان کو استعمال نہیں کرنا چاہیے
گلیسرین ایک میٹھا ، بے رنگ اور گاڑھامائع ہے۔ اس کا بنیادی کام کسی چیز میں نمی کی مقدار کو بڑھاکر اوراس کو برقرار رکھ کراس

مزید پڑھیے۔۔۔

البیومِن

کسی خون سے حاصل شدہ البیومن اصلاً ناپاک ہے ، لیکن اگر شرعاً اس میں تبدیل ِ ماہیت ثابت ہو جائے تو اس کو پاک اور حلال قرار دیا جائے گاخون سے حاصل شدہ البیومن کو ابھی تک مکمل طور پر محفوظ قرار نہیں دیا جا سکا ، کیونکہ اس البیومن کے ساتھ مختلف جان لیوا امراض ہیپاٹائٹس، ایڈز وغیرہ کے جراثیم مریض کے جسم میں داخل ہو

مزید پڑھیے۔۔۔