شریعت کے مطابق کاروبار آج کا سب سے بڑا چیلنج ہے

مولانا مفتی محمد حسان کلیم شہر علم کراچی کا ایک جانا پہچانا نام۔ سبک رفتار و شیریں گفتار۔ مرنجان مرنج طبیعت کے ہمراہ فن پر بھی کامل دستگاہ۔ ان سے ہم کلام ہونا قارئین کی ضرورت ہی نہیں، دل کی ایک کسک بھی تھی۔ زیارت و ملاقات ہوئی تو اپنے تخیلات سے بڑھ کر پایا۔ مفتی محمد حسان کلیم کا شمار پاکستان میں اسلامی بینکنگ پر کام کرنے والے ابتدائی مفتیان کرام میں سے ہوتا ہے۔ جامعہ دارالعلوم کراچی اور سنٹر آف اسلامک اکنامکس کراچی کے مستقل فیکلٹی ممبر ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

ترقی کی تلاش میں ثابت قدمی ضروری ہے

سوال اپنی ابتدائی زندگی کے متعلق کیا بتانا پسند کریں گے؟ جواب میری ابتدائی زندگی مشکلات اور مصائب کا دوسرا نام ہے۔ میں ایک صحرائی باشندہ ہوں، میرا خاندان تعلیم اور تمدن کی دنیا سے کوسوں دور تھا۔ ہمارے کنبے کا سب سے اہم کام بکریاں چرانا تھا۔ ہم سارا دن دھوپ اور پیاس میں گزارتے تھے۔ بحمد اللہ! میرے اندر تعلیم حاصل کرنے کا شوق فطرتی طور پر تھا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

’’جو کہیں، وہی کریں‘‘ کے اصول نے کامیاب بنایا

سوال گذشتہ سال سے آپ کی کمپنی کا کوئی بڑا پروجیکٹ شروع نہیں ہوا، کیا وجوہات ہیں؟ جواب جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ گذشتہ کئی سال سے لبنان حالات کی کشیدگی اور سیاسی اضطرابات سے گزر رہا ہے۔ ایسے حالات میں کوئی کمپنی اپنا بیلنس برقرار نہیں رکھ سکتی۔ پلاٹوں کی قیمتیں آئے روز بدلنے کی وجہ سے لوگوں میں خریدنے کی رغبت کم ہو جاتی ہے۔ جس کا اثر براہ راست کمپنی پر پڑتا ہے، اس لیے بڑے پروجیکٹس روک دیے جاتے ہیں۔ دوسرا بڑا مسئلہ امن عامہ کا ہے۔ جب امن نہیں ہوتا تو کام کرنے میں بڑی مشکلات ہوتی ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

چند سالوں میں اسلامی بینکاری ہر پاکستانی کی اولین ترجیح ہوگی

شریعہ اینڈ بزنس یہ جو آپ نے فرمایا کہ پروسیجرز اور مینوئلز بنا دیتے ہیں اور ان پر کام چلتا رہتا ہے۔ کیا یہ مینوئلز کسی اسٹینڈرڈ پر بنے ہوئے ہیں یا ہر بینک کے اپنے اپنے ہوتے ہیں کہ ہر بینک اپنی پروڈکٹ کے حساب سے اسے تیار کر رہا ہوتا ہے؟

مزید پڑھیے۔۔۔

اللہ کے خوف، صبر اور خود اعتمادی نے کامیابی سے ہم کنار کیا

سوال آپ کا تعارف جاننا چاہیں گے؟ جوابمیرا نام نغمین بن حامد الاحمدی ہے۔ بنیادی طور پر ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتا ہوں۔ 1926ء میں سعودی عرب کے شہر ینبوع میں پیدا ہوا۔ یہ شہر مدینہ منورہ سے 250کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ غربت اور گھریلو مجبوریوں کے باعث کوئی خاطر خواہ تعلیم حاصل نہ کر سکا۔ بچپن سے ہی والدین نے بازار کا راستہ دکھایا، چنانچہ نو عمری سے ہی محنت اور خود کما کر کھانے کا عادی ہو گیا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

رواجی طریقے نہیں، بزنس تعلیم کامیابی کی ضامن ہے

شریعہ اینڈ بزنس اپنی ابتدائی زندگی کے بارے میں بتائیں؟ محمود قاسم میں نے ایک علمی گھرانے میں آنکھ کھولی۔ اسی وجہ سے بچپن ہی سے پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ کتابوں سے لگن اور تعلق غیر معمولی تھا۔ اس مطالعے نے میری ذہنی وسعت میں ایک نمایاں کردار ادا کیا۔

 

مزید پڑھیے۔۔۔