امانت کی مختلف صورتیں

خطیب صاحب بیان فرما رہے تھے۔ تاجرو! اپنے اندر امانت اور سچائی پیدا کرو۔ جو تاجر امانت دار، سچا ہو گا، وہ قیامت کے دن انبیا، صدیقین اور شہداء کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ اتنی بڑی فضیلت سن کر محسن کے کان کھڑے ہو گئے۔ وہ سوچنے لگا میں ضرور اس فضیلت کو حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔ میں اپنے دوستوں کو بھی اس فضیلت کا مستحق بنانے کی کوشش کروں گا، لیکن وہ ساتھ ہی یہ بھی سوچنے لگا کہ سچائی تو سمجھ میں آتی ہے کہ کسی سے جھوٹ نہیں بولنا،

مزید پڑھیے۔۔۔

مزارعت

امین ایک کاشت کار ہے۔ اس کے پاس کاشت کاری کا 20 سال کا تجربہ ہے۔ ہمیشہ وہ دوسروں کی زمین پر ہی کام کرتا رہا۔ اس کے پاس اپنی زمین آج بھی نہیں ہے۔ جس زمین دار کی زمینوں پر پچھلی فصل میں کام کیا تھا، اس نے اس دفعہ امین سے معاہدہ نہیں کیا۔ مزید یہ کہ اس نے امین کے بقایا جات بھی روک لیے، حالانکہ وہ اپنے معاملات میں اپنے نام کی طرح امانت دار ہے۔ امین آج کل پریشان ہے کہ کس طرح اپنے لیے روزگار کا بندوبست کرے گا۔ وہ اپنے ایک دوست فضل سے اپنے حالات کا ذکر کرتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

وکالت

ـسعید کا شمار مارکیٹ کے تجربہ کار ،سمجھدار تاجروں میں ہوتا ہے۔لوگ سعید کو دیکھ کر مارکیٹ کا رخ سمجھ رہے ہوتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ سعید کی امانت و دیانت پر لوگ بھروسہ کرتے ہیں۔اس کا اپنا امپورٹ کا کاروبار ہے۔مختلف الیکٹرونک آئٹمزباہر سے منگوا کر بیچتا ہے۔بہت سے وہ آئٹمز ہوتے ہیں جو سعید خود باہر سے خریدتا ہے۔لیکن سعید کی امانت و دیانت،تجربہ اور معاملہ فہمی کو دیکھتے ہوئے مارکیٹ کے اور لوگ بھی سعید کو سرمایہ دیتے ہیںکہ آپ کو کوئی مناسب سودالگے توکرلینا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

اِستِصنَاعْ آرڈر پر چیز بنوانا

’’امام صاحب! میرا ایک دوست ہے جو میری طرح فرنیچر کا کاروبار کرتا ہے۔ اس کے پاس آرڈر ہیں، مگر مسئلہ یہ ہے کہ اس کے پاس آرڈر پورے کرنے کے لیے سرمایہ نہیں ہے۔ میں نے اس سے کہا ہے کہ تم اس گاہک کو میرے ساتھ ڈائریکٹ کر دو۔ وہ مجھے آرڈر دے گا۔ میں تم سے ہی بنوا لوں گا اور اس بنوانے کے لیے تمہیں جو سرمایہ درکار ہے میں تمہیں دے دوں گا۔ اس طرح تمہیں کام مل جائے گا۔ سرمایہ مل جائے گا۔ مجھے بھی اپنے سرمایہ لگانے پر نفع مل جائے گا۔ کیا یہ صورت درست ہو گی؟‘‘

مزید پڑھیے۔۔۔

مرابحہ اور سرمائے کی فراہمی

آگے چلنے سے پہلے یہ بات سمجھ لینا ضروری ہے کہ خرید و فروخت کا معاملہ کسی قیمتی چیز کی ملکیت کے تبادلے کے لیے شریعت نے مقرر کیا ہے، لہذا اس معاہدے کے ذریعے کسی قیمتی چیز کا تبادلہ بہرحال ضروری ہے۔باقی کوئی ایسی ترتیب بنالینا جس میں خریداری کے معاہدے کی ضروری باتیں بھی پوری ہوجائیں اور نتیجے میں سرمائے کی فراہمی کی ضرورت بھی پوری ہوجائے۔ ایسی ترتیب بنالینا درست ہے۔ بالخصوص اس وقت جب شراکت داری کا معاملہ کرنا کاروباری ضروریا ت کو پورا نہ کرپا رہا ہو۔

مزید پڑھیے۔۔۔

امانت کی بنیاد پر خریداری سرمائے کی فراہمی کا ایک طریقہ

’’فہد گارمنٹ کا کاروبار کرتا ہے۔وہ اپنا مال مارکیٹ میں بیچتا ہے۔مارکیٹ سے آرڈر لے کر مال تیار کرتا ہے۔سردی کی آمد کے ساتھ ہی گرم ریڈی میٹ کپڑوں کی مانگ بڑھ گئی ۔مارکیٹ سے آرڈر مل رہے ہیں۔یہ تو کمانے کا سیزن ہے۔لیکن فہد پریشانی میں نظر آرہا ہے۔اس نے سیزن کے لئے کچھ جمع کیا تھا لیکن وہ گزشتہ ماہ والدہ کے آپریشن میں خرچ ہوگیا۔آرڈر تیار کرنے کے لئے مارکیٹ سے ادھار لینا چاہ رہا ہے۔لیکن معاملات سود تک چلے جائیں گے۔

مزید پڑھیے۔۔۔